میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 147780
موجود زائرین : 33

اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
278
فتاوى
56
مقالات
188
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

جنازے میں آمین کہنا

سوال

جنازے کی نماز میں اکثر جنازہ پڑھانے والے اعلان کرتے ہیں جن کو دعاء آتی ہے وہ دعاء پڑھ لیں جن کو دعاء نہیں آتی وہ خالی آمین کہہ لیں کیا اس آمین کا کوئی ثبوت ملتا ہے؟

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے:

 " إِذَا صَلَّيْتُمْ عَلَى الْمَيِّتِ فَأَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاءَ ".

جب تم جنازہ پڑھو تو اس میت کے لیے خلوص دل سے دعاء مانگو۔

سنن ابی داود: 3199

لہذا جنازے میں پڑھی جانے والی دعائیں یاد کی جائیں اور نماز جنازہ میں پڑھی جائیں. جسے یاد نہ ہوں وہ جہری جنازے میں امام کے ساتھ ساتھ دعائیں دہرالے، اور جو یہ بھی نہ کرسکے تو وہ خلوص دل سے امام کی دعاء پہ آمین کہہ لے کیونکہ آمین بھی دعاء کی قبولیت کی دعاء ہی ہے، اس سے بھی حکم نبوی کی تعمیل ہو جائے گی۔

البتہ یہ یاد رہے کہ جنازے میں بآواز بلند آمین کہنا ثابت نہیں ہے،  اور اللہ تعالیٰ کا حکم ہے:

 ادْعُوا رَبَّكُمْ تَضَرُّعًا وَخُفْيَةً إِنَّهُ لَا يُحِبُّ الْمُعْتَدِينَ 

اپنے رب کو گڑگڑا کر اور خفیہ طور پر پکارو، یقیناً وہ حد سے بڑھنے والوں سے محبت نہیں کرتا

[سورة الأعراف 55]

اور خفیہ طور پر پکارنے کا تقاضا ہے کہ ہر دعاء سرا کی جائے، ماسوا ان دعاؤں کے جنہیں جہرا کرنا ثابت ہے کہ وہ اس قاعدے سے مستثنیٰ ہیں۔

لہذا نماز جنازہ میں مقتدی خواہ دعائیہ کلمات کہیں یا آمین کہیں، دل ہی دل میں کہیں گے، اونچی آواز سے نہیں، کیونکہ مقتدی کا جنازے میں جہرا دعا کرنا ثابت نہیں۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الثلاثاء PM 02:34
    2021-09-21
  • 3984

تعلیقات

  • 123

    • الاحد PM 04:19
      2021-09-26

    جزاکم اللہ خیرا

= 2 + 1

/500
Powered by: GateGold