میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
تاریخ اسلام کی کم عمر دلہنیں
تاریخ اسلام کی کم عمر دلہنیں
ہمارے ممدوح محترم جناب قاری حنیف ڈار صاحب نے خواہش ظاہر فرمائی ہے کہ :
"شیخ محمد رفیق طاھر صاحب نے کم عمری میں مائیں بننے والی اور ریپ ھونے والی بچیوں کے لنک تو لگا دیئے ھیں ،، کاش وہ اس کی جگہ مشاھیر امت ، محدثین ، علماء کرام کی فہرست لگاتے جنہوں نے 6 سال کی بچیوں سے نکاح کیئے اور 9 سال میں دخول کیا ،،"
سو ہم تکمیل خواہش یار کی خاطر مشتے از خروارے چند نام پیش کیے دیتے ہیں۔
لیکن اس سے قبل یہ بتا دینا ضروری سمجھتے ہیں کہ ہم نے اپنے سابقہ مضمون (دل صاحب "ایمان" سے انصاف طلب ہے) میں ایسی ماؤں کی فہرست جو کم عمری میں مائیں بنیں ‘ خواہ حلال طریقہ سے یا حرام ذریعہ سے ‘ بلا تفریق‘ صرف اس لیے پیش کی تھی کیونکہ اس وقت فقط اس شبہ کا ازالہ مقصود تھا کہ "کم سنی میں ماں بننے والی لڑکیاں بچ نہیں پاتیں بلکہ زچگی کے دوران ہی جان سے ہاتھ دھو بیٹھتی ہیں" سو ہم نے اس اعتراض کو رفع کرنے کے لیے وہ فہرست پیش کی تھی ‘ تاکہ اس باطل نظریہ کا بطلان ثابت ہوسکے‘ اور یہ بات واضح ہو جائے کہ کم عمری میں بھی اگر کوئی لڑکی ماں بن جائے تو اسے کسی قسم کا کوئی خطرہ لاحق نہیں ہوتا، بشرطیکہ وہ صحت مند ہو، اور کسی "بیماری" کا شکار نہ ہو۔
اب قاری صاحب موصوف نے مشاہیر امت کے نام طلب کیے ہیں تو انکی ایک مختصر سی فہرست پیش کیے دیتے ہیں ‘ تاکہ اس شبہ کا بھی ازالہ ہو سکے کہ "کمسنی میں شادی معیوب ہے اور اصحاب فضل اس سے دور رہتے ہیں" اور ثابت ہو جائے کہ لڑکی جب نکاح کے قابل ہو تو اصحاب شرف وفضل بھی اس سے نکاح کو نا صرف جائز کہتے بلکہ اس نظریہ کی عملی تصویر بنتے رہے ہیں ۔
ملاحظہ فرمائیں:
1- ام المؤمنین سیدہ عائشہ صدیقہ : انہوں نے نکاح کے وقت اپنی عمر مبارک چھ سال ذکر فرمائی ہے۔آپ فرماتی ہیں :
«أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَزَوَّجَهَا وَهِيَ بِنْتُ سِتِّ سِنِينَ، وَأُدْخِلَتْ عَلَيْهِ وَهِيَ بِنْتُ تِسْعٍ، وَمَكَثَتْ عِنْدَهُ تِسْعًا»
نبی ﷺ نے ان سے جب نکاح کیا تو وہ چھ سال کی تھیں اور جب انکی رخصتی ہوئی تو وہ نو سال کی تھیں۔ اور وہ آپ ﷺ کے پاس نو سال تک رہیں۔
[صحیح البخاری:5133]
2- عمرو بن العاص : ان کا نکاح بھی کمسنی میں ہوا، اور اللہ تعالى نے انہیں چھوٹی عمر میں ہی "باپ" بنا دیا۔ امام شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (المتوفى: 748هـ) اپنی شہرہ آفاق کتاب تذکرۃ الحفاظ میں فرماتے ہیں :
عبد الله بن عمرو بن العاص العالم الربانى رضي الله عنهما أبو محمد وأبو عبد الرحمن القرشي السهمي: أحد من هاجر هو وأبوه قبل الفتح وأبوه أسن منه بأحد عشر عاما فقط.
عالم ربانی عبد اللہ بن عمرو بن العاص ، ابو محمد اور ابو عبد الرحمن القرشی السہمی : یہ ان لوگوں میں سے ایک ہیں جنہوں نے فتح سے قبل اپنے والد گرامی کے ساتھ ہجرت کی۔ اور انکے والد گرامی (عمرو بن العاص ) ان سے فقط گیارہ سال بڑے تھے۔
[تذکرۃ الحفاظ : ج1 ص 35-34 ت19]
اس سے آپ خود ہی اندازہ لگا سکتے ہیں کہ گیارہ سال کی عمر میں باپ بننے والے کی شادی زیادہ سے زیادہ کتنی عمر میں ہوسکتی ہے؟۔
3- ام کلثوم بنت علی بن ابی طالب : انکی شادی بھی کمسنی میں امیر المؤمنین سیدنا عمر بن الخطاب کے ساتھ ہوئی۔ نکاح کے وقت سیدہ ام کلثوم کی عمر مبارک تقریبا11 برس تھی۔امام أبو عمر يوسف بن عبد الله بن محمد بن عبد البر بن عاصم النمري القرطبي (المتوفى: 463هـ) اپنی کتاب الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب میں نقل فرماتے ہیں:
أَنَّ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ خَطَبَ إِلَى عَلِيٍّ ابْنَتَهُ أُمَّ كُلْثُومٍ، فَذَكَرَ لَهُ صِغَرَهَا
سیدنا عمر بن الخطاب نے سیدنا علی کی بیٹی سیدہ ام کلثوم کے لیے انکی طرف نکاح کا پیغام بھیجا تو انہوں(سیدنا علی ) نے اس ( ام کلثوم ) کے چھوٹی ہونے کا ذکر کیا.... الخ
[الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب : ج4 ص 1955 (4204)]
امام شمس الدين أبو عبد الله محمد بن أحمد بن عثمان بن قَايْماز الذهبي (المتوفى : 748هـ) اپنی کتاب سیر اعلام النبلاء میں رمقطراز ہیں:
أُمُّ كُلْثُوْمٍ بِنْتُ عَلِيِّ بنِ أَبِي طَالِبٍ الهَاشِمِيَّةُ ابْنِ عَبْدِ المُطَّلِبِ بنِ هَاشِمٍ الهَاشِمِيَّةُ، شَقِيْقَةُ الحَسَنِ وَالحُسَيْنِ.وُلِدَتْ: فِي حُدُوْدِ سَنَةِ سِتٍّ مِنَ الهِجْرَةِ، وَرَأَتِ النَّبِيَّ -صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَلَمْ تَرْوِ عَنْهُ شَيْئاً.
ام کلثوم بنت علی بن طالب بن عبد المطلب بن ہاشم الہاشمیہ ، حسن وحسین کی سگی بہن، ہجرت کے چھٹے سال پیدا ہوئیں ، اور انہوں نے نبی کو دیکھا، مگر آپ سے روایت نہیں کی۔
[سیر اعلام النبلاء:ج3 ص500]
امام أبو عبد الله محمد بن سعد بن منيع الهاشمي بالولاء، البصري، البغدادي المعروف بابن سعد (المتوفى: 230هـ) اپنی کتاب الطبقات الکبرى میں فرماتے ہیں:
تزوجها عمر بن الخطاب وهي جارية لم تبلغ فلم تزل عنده إلى أن قتل وولدت له زيد بن عمر ورقية بنت عمر
ان (ام کلثوم بنت علی ) سے سیدنا عمر نے جب شادی کی اس وقت وہ ابھی بالغ بھی نہیں ہوئی تھی، وہ انکی وفات تک انکے نکاح میں رہی اور انکے بطن سے سیدنا عمر کی اولاد میں سے زید بن عمر اور رقیہ بنت عمر پیدا ہوئے۔
[الطبقات الکبرى:ج8 ص 338]
3- فاطمہ بنت المنذر:انکی شادی ہشام بن عروہ بن زبیر سے 9 سال کی عمر میں ہوئی ۔ امام أبو بكر أحمد بن علي بن ثابت بن أحمد بن مهدي الخطيب البغدادي (المتوفى: 463هـ) اپنی کتاب تاریخ بغداد میں ہشام بن عروہ کا قول نقل کرتے ہیں :
لقد دخلت بها وهي بنت تسع سنين
میں نے اس (فاطمہ بنت منذر ) کےساتھ شب زفاف منائی جبکہ وہ 9 سال کی تھی۔
[تاریخ بغداد : ج۲ ص۷]
4- ہند بنت معاویہ بن ابی سفیان: امیر المؤمنین سیدنا معاویہ بن ابی سفیان نے اپنی اس لخت جگر کی شادی عبد اللہ بن عامر سے کی جبکہ اسکی عمر 9 برس تھی ۔ امام أبو القاسم علي بن الحسن بن هبة الله المعروف بابن عساكر (المتوفى: 571هـ) اپنی شہرہ آفاق تصنیف تاریخ دمشق میں نقل کرتے ہیں :
زوج معاوية بن أبي سفيان ابنته هندا من عبد الله بن عامر بن كريز وبنى له قصرا إلى جانب قصره وجعل بينهما بابا وأدخلت عليه وهي بنت تسع سنين
معاویہ بن ابی سفیان نے اپنی اس بیٹی (ہند) کا نکاح عبد اللہ بن عامر بن کریز سے کیا اور اسکے لیے اپنے محل کی ایک طرف محل تعمیر کیا اور ان دونوں (محلوں) کے درمیان دروازہ رکھا، اور اس (ہندبن معاویہ) کی اس (عبد اللہ بن عامر) کے ساتھ ہوئی جبکہ (ہند) صرف 9 سال کی تھی۔
[تاریخ دمشق : ج70 ص 188]
5،6- صرف 9 سالہ ماں اور 18 سالہ دادی : امام أبو الحسن علي بن عمر بن أحمد بن مهدي بن مسعود بن النعمان بن دينار البغدادي الدارقطني (المتوفى: 385هـ) نے اپنی سند کے ساتھی عباد بن عباد المہلبی سے نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں :
«أَدْرَكْتُ فِينَا يَعْنِي الْمَهَالِبَةَ امْرَأَةً صَارَتْ جَدَّةً وَهِيَ بِنْتُ ثَمَانِ عَشْرَةَ سَنَةً ، وَلَدَتْ لِتِسْعِ سِنِينَ ابْنَةً، فَوَلَدَتِ ابْنَتُهَا لِتِسْعِ سِنِينَ، فَصَارَتْ هِيَ جَدَّةً وَهِيَ بِنْتُ ثَمَانِ عَشْرَةَ سَنَةً»
میں نے اپنوں یعنی مہالبہ میں ایک عورت کو پایا جو کہ اٹھارہ سال کی عمر میں نانی بن چکی تھی۔ نو سال کی عمر میں اس نے ایک بیٹی کو جنم دیا ۔ تو اسکی بیٹی بھی نوسال کی عمر میں ماں بن گئی۔ اس طرح وہ اٹھارہ سال کی عمر میں دادی بن گئی۔
[سنن الدارقطنی : ج4 ص502 (3881)]
7- عبد اللہ بن صالح کی پڑوسن: امام أبو أحمد بن عدي الجرجاني (المتوفى: 365هـ) نے اپنی کتاب الکامل میں عبد اللہ بن صالح کا قول نقل کیا ہے کہ وہ فرماتے ہیں:
أن امرأة في جوارهم حملت وهي بنت تسع سنين.
بے شک انکے پڑوس میں ایک عورت حاملہ ہوئی جبکہ وہ ابھی 9 سال کی تھی۔
[الكامل لابن عدی : ج 5 ص 343]
یہ نصف درجن سے زائد ان مسلمان دلہنوں کی لسٹ ہے جن کی شادیاں کمسنی میں ہوئیں۔ ہم نے اس لسٹ میں بطور نمونہ ایک کمسن دلہا کا نام بھی شامل کر دیا ہے۔ تاریخ اسلام میں اسکے علاوہ اور بھی بہت سی دلہنوں کے نام شامل ہیں جو کم عمری میں دلہن بنیں اور کم عمری میں مائیں بھی بن گئیں۔ لیکن بغرض اختصار ہم انہیں چند پہ اکتفاء کرتے ہیں ، کیونکہ مان لینے اور تسلیم کرلینے کے لیے یہ چند ہی کافی ہیں۔ اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے ممدوح قاری حنیف ڈار صاحب اپنے مطالبہ کو پورا ہوتا دیکھ کر ہمیں شکریہ کا موقع دیں گے۔
-
الثلاثاء AM 10:51
2022-06-07 - 1337