میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 125121
موجود زائرین : 56

اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
278
فتاوى
56
مقالات
187
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

اپنا تو بن

اپنا تو بن!

ہم نے اپنے مضمون "بازگشت" میں الزامی سا جواب دیتے ہوئے اپنے ممدوح جناب قاری حنیف ڈار صاحب کے الفاظ اور انہی کے پسند فرمودہ انداز میں "چند سوالات" کیے تھے۔ کافی سوچ بیچار کے بعد موصوف نے کچھ لکھنے کی جرأت فرمائی ہے۔ اور جرأت بھی ایسی  کہ ہم یہ کہنے پہ مجبور ہوگئے

راہ پہ لے آئے ہم تمکو باتوں ہی باتوں میں

اور کھل جاؤگے دو چار ملاقاتوں میں

محترم جناب قاری حنیف ڈار صاحب فرماتے ہیں:

"ایسی شادیاں ھر دوسرے روز منظرِ عام پر آتی رھتی ھیں جس میں سولہ یا اٹھارہ سالہ لڑکی کسی 50 سال کے بندے کو دی جاتی ھے ،،، اگر کوئی واقعی اس قابل ھو کہ اخلاقی اور مالی لحاظ سے کسی گھرانے کے لئے قابلِ اعتراض نہ ھو تو ایسی شادیاں اب بھی ھو سکتی ھیں ،، وہ مجھ سے رابطہ کرے ان شاء اللہ کرا دونگا ،، مگر چھ سال والی اگر کسی نے سنی ھو تو بتا دیجئے"

اب دیکھیے کہ آپ اپنے اس اصول کی رو سے خود کہاں کھڑے ہیں کہ

الجھا ہے پاؤں یار کا زلف دراز میں

لو آپ اپنے دام میں صیاد آگیا

تو جناب ! عرض ہے کہ اگر یہی اصول آپ چھ سال والی دلہن اور نو سال کی عمر میں رخصتی کی جانے والی کے بارہ میں بھی اپلائی کر لیں تو مسئلہ ہی ختم ہو جاتا ہے یعنی " اگر کوئی واقعی اس قابل ھو کہ اخلاقی اور مالی لحاظ سے کسی گھرانے کے لئے قابلِ اعتراض نہ ھو تو ایسی شادیاں اب بھی ھو سکتی ھیں" اگر یہ اصول 16 سالہ بچی کا 50 سالہ مرد سے نکاح کے کرنے کے لیے آنجناب اپناتے ہیں تو 9سالہ کی شادی کے لیے کیوں نہیں؟ آخر کیا وجہ ہے کہ آپ اپنے اصولوں میں بھی ٹھہراؤ نہیں رکھ پاتے؟ جب بات آپ پر آتی ہے تو اس طرح کے اصول وضع ہوتے ہیں اور جب دوسرے کی باری آئے تو یہی اصول گدھے کے سر سے سینگ کی طرح غائب ہو جاتے ہیں؟!

تیری زلف میں پہنچی تو حسن کہلائی

وہی تیرگی جو میرے نامہ سیاہ میں تھی!

باقی رہی یہ بات کہ" 6-9 سال والی کسی نے سنی ہو...الخ" تو اس بارہ میں ہم اپنی مضمون "تاریخ اسلام کی کم عمر دلہنیں" میں آپکے اس مطالبہ کی تکمیل کر چکے ہیں۔ اسکا مطالعہ فرما لیں تاکہ آپکو کمسن دلہنوں کی فہرست میسر آ جائے ۔

لیکن یہ نہ بھولیے گا کہ اس فہرست پر بھی آپ نے اپنے ہی اصول " اگر کوئی واقعی اس قابل ھو کہ اخلاقی اور مالی لحاظ سے کسی گھرانے کے لئے قابلِ اعتراض نہ ھو تو ایسی شادیاں اب بھی ھو سکتی ھیں" کو بھی لاگو کرنا ہے۔ کہ

ع....... میرا نہیں بنتا نہ بن!، اپنا تو بن!!

اس پہ کہنے کے لیے تو ابھی ہمارے پاس اور بھی بہت کچھ ہے ، لیکن نہیں کہتے کہ "خرد منداں را اشارہ کافی است"۔ البتہ یہ ضرور کہیں گے حبیبہء رسول صدیقہ بنت صدیق، ام المؤمنین، سیدہ عائشہ صدیقہ ﷞ نے اپنی جو عمر مبارک خود بیان فرمائی ہے، اس پر زبان طعن دراز کرنے سے قبل بھی کاش آپ نہ یہ اصول سوچا ہوتاتو یہاں تک نوبت نہ آتی۔

اللہ سے دعاء ہے کہ وہ "انانیت، اور عقل پرستی " کے بجائے "حق پرستی"کو شعار بنانے کی توفیق سے نوازے۔ آمین!

  • الاربعاء PM 02:21
    2022-12-14
  • 419

تعلیقات

    = 8 + 1

    /500
    Powered by: GateGold