تازہ ترین
حالت حیض میں طلاق => مسائل طلاق طلاق کی عدت => مسائل طلاق بدعی طلاق => مسائل طلاق حالت نفاس میں طلاق => مسائل طلاق بیک وقت تین طلاقیں => مسائل طلاق مباشرت کے بعد طلاق => مسائل طلاق اللہ تعالیٰ کی معیت => مسائل عقیدہ ایک مجلس کی تین طلاقیں => مسائل طلاق مفاہیم عشق => مقالات علم سے دوری کیوں؟ => مقالات

میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 65681
موجود زائرین : 26

اعداد وشمار

47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
272
فتاوى
56
مقالات
187
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

امام الانبیاءﷺ کی تاریخ ولادت

امام الانبیاءﷺ کی تاریخ ولادت

محمد رفیق طاہرعفا اللہ عنہ

 

امام الانبیاء جناب محمد مصطفى ﷺ کی تاریخ پیدائش میں شدید اختلاف پایا جاتاہے ۔ کسی نے بارہ ربیع الاول کہا ہے کسی نے آٹھ کسی نے نو اور کسی نے ۱۰ محرم الحرام  لیکن زیادہ تر مؤرخین و محققین کے نزدیک آپ ﷺ کی صحیح تاریخ ولادت ۹ ربیع الاول ہی ہے ۔

موجد بریلویت احمد رضا خاں بریلوی اپنی کتاب ملفوظات  ٢/٢٢٠ میں   لکھتے ہیں:

 ’’نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت ١٢ ربیع الاول دو شنبہ کو ہے اور اسی میں وفات شریف ہے ۔‘‘

قاضی محمد سلیمان منصور پوری اپنی کتاب رحمۃ للعالمین ص۴۰ پر تحریر  فرماتے ہیں :

’’ہمارے نبی ﷺ موسم بہار میں دو شنبہ کے دن ۹ ربیع الاول ، عام الفیل ، بمطابق ۲۲ اپریل ۵۷۱ء بمطابق یکم جیٹھ ۶۲۸ بکرمی کو مکہ معظمہ میں بعد از صبح صادق ، قبل از طلوع نیر عالم تاب پیدا ہوئے ۔ حضور ﷺ اپنے والدین کے اکلوتے بچے تھے ۔‘‘

سید سلیمان ندوی اپنی کتاب سیرت النبی ۱۷۱/۱ میں رقمطراز ہیں :

’’تاریخ ولادت کے متعلق مصر کے مشہور ہیئت دان عالم محمود پاشا فلکی نے ایک رسالہ لکھا ہے جس میں انہوں نے دلائل ریاضی سے ثابت کیا ہے کہ آپ ﷺ کی ولادت ۹ ربیع الاول اور شنبہ بمطابق ۲۰ اپریل ۵۷۱ء ہوئی تھی ۔‘‘

اکبر شاہ خاں نجیب آبادی اپنی کتاب تاریخ اسلام حصہ اول ص ۷۶ میں  لکھتے ہیں :

’’چنانچہ ۹ ربیع الاول ، عام الفیل ، بمطابق ۴۰ جلوس کسرى نوشیروان ،بمطابق ۲۲ اپریل ۵۷۱ء  ، بروز دوشنبہ ، بعد از صبح صادق ، اور قبل از طلوع آفتاب آنحضرت ﷺ پیدا ہوئے ۔‘‘

شیخ عبد القادر جیلانی ﷬ اپنی کتا ب غنیۃ الطّالبین : ٢/٣٩٢،طبع بیروت  میں تحریر فرماتے ہیں :

’’ہمارے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ولادت دس محرم کو ہوئی ہے۔‘‘

الغرض اس بارہ میں بہت اختلاف ہے کہ آپ ﷺ کی تاریخ ولادت کیا ہے لیکن جیسا کہ ہم نے پہلے عرض کیا کہ محققین علماء کے آراء کی روشنی میں یہ بات سمجھ آتی ہے کہ آپ ﷺ  کی صحیح تاریخ پیدائش نو (9) ربیع الاول ہی ہے ۔اس تاریخ کی تحقیق نہایت ہی آسان طریقے سے آپ خود بھی سمجھ سکتے ہیں۔لیکن اس سے قبل چند بنیادی باتیں سمجھنا ضروری ہیں:

1 -موجودہ رائج شدہ عیسوی کیلینڈر کے رائج ہونے سے پہلے سال کو 360 دن کا سمجھا جاتا تھا لیکن سن 47ق م میں شاہ روم جولیس سیزر کے حکم پر رومی اہل علم نے موسموں کا اندازہ لگانے کے بعد سال کو 365 دن 6گھنٹے یعنی تین سال تک سال 365 دن اور چوتھے سال 366 دن یعنی لیپ کا سال شمار کرنا شروع دیا لیکن سن ۸ ق م میں ریاضی دانوں نے یہ تحقیق پیش کی کہ سورج کے گرد زمین کے ایک چکر کی مدت کی مناسبت سے تقریبا 14 منٹ فی سال زیادہ شمار ہوتے ہیں چنانچہ انہوں نے پوری صدی کو لیٹ کا سال شمار نہ کرنے کا حکم صادر کر دیا لیکن سترھویں صدی میں پوپ گریگری سیزدھم نے اس حساب میں بھی غلطی ثابت کرتے ہوئے اور سورج کے گرد زمین کے ایک چکر اور سال کے دورانیے میں مطابقت پیدا رہنے کے لیے ہر چوتھی صدی کو لیپ کا سال قرارد دیا ۔جبکہ باقی صدیوں مثلا 1500 ، 1700 کی طرح کے سالوں کو 365 دنوں کا سال شمار کیا جانے لگا۔ اور یہی کیلینڈر آج تک رائج ہے ۔


2- ہجری تقویم کا دارو مدار چاند کی زمین کے گرد گردش پر ہے ۔ ماہرین فلکیات اور ہیت دانوں کے بہت محتاط حساب کے مطابق چاند زمین کے گرد ایک چکر 29 دن 12گھنٹے 44 منٹ2.8سیکنڈ میں مکمل کرتا ہے۔ یعنی ہجری مہینے کا دورانیہ 29 دن 12گھنٹے 44 منٹ 2.8 سیکنڈ یعنی 29.5305879دن بنتا ہے
تو ایک ہجری سال کا دورانیہ 29.5305879 ضرب 12 یعنی کل 354.3670555 دن بنتا ہے۔


3- ایک اہم ترین بات ذہن نشیں رہے کہ منازل قمر میں بے ترتیبی پائی جاتی ہے جس کی وجہ سے عام ہجری سالوں اور لیپ سالوں میں کوئی خاص ترتیب قائم نہیں رہتی لیکن اتنا ضرور ہے کہ 30ہجری سالوں میں 11 سال لیپ کے ہوتے ہیں یعنی مکمل 355 دنوں کے ۔

ان بنیادی باتوں کو سمجھنے کے بعد اب ہم چلتے ہیں رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش کی تحقیق کی طرف۔


 

بلحاظ تقویم قمری

نبی کریم صلى اللہ علیہ وسلم کا سال ولادت 53ق ھ (قبل از ہجرت)

محرم الحرام 53ق ھ سے ذوالحجہ 1431 تک کل سال بنے 1431+53= 1484 سال

ایک ہجری سال کا دورانیہ = 354.3670555 دن
1484 سالوں کے کل دن 1484* 354.3670555 = 525880.710362 دن
یعنی یکم محرم الحرام سن 53ق ھ تا یکم محرم الحرام 1432ھ کل دن 525880 دن
(اعشاریہ کا جو فرق ہے وہ منازل قمر کی بناء پر ہے )

تو 9 ربیع الاول 53ق ھ تا یکم محرم الحرام 1432ھ کل دن بنے محرم کے تیس اور صفر کے 29 اور ربیع الاول کے 8 دن نفی کرکے یعنی 67 - 525880 = 525813 دن ۔
دنوں کی تعداد بلحاظ شمسی تقویم:

9 ربيع الأول سن 53 ق م بمطابق 22 اپریل 571م سے یکم محرم الحرام 1432ھ بمطابق 7 دسمبر 2010م تک بننے والے کل دن معلوم کرنے کے لیے:

یکم جنوری تا 7 دسمبر کل دن = 340 دن
(۷ ستمبر کو شمار نہیں کیا گیا کیونکہ 7 ستمبر کو محرم ۱۴۳۲ھ کی یکم تاریخ تھی اور ہمیں صرف اور صرف ہجری سالوں کے دن شمار کرنا ہیں تاکہ مکمل 1431 سالوں کے دن سامنے آسکیں )

22 اپریل 571م سے 31 دسمبر 571م تک کل دن = 254 دن
یکم جنوری 572م تا 31 دسمبر 600م تک کل دن = 365*29 + 7لیپ کے دن = 10592 دن
یکم جنوری 601م تا 31 دسمبر 700م تک کل دن = 365 * 100 + 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 701م تا 31 دسمبر 800 تک کل دن = 365*100 + 25 لیپ کے دن (800 لیپ سال تھا) = 36525 دن

یکم جنوری 801م تا 31 دسمبر 900م تک کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 901 تا 31 دسمبر 1000 م تک کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1001 تا 31 دسمبر 1100 م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1101م تا 31 دسمبر 1200م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 25 لیپ کےدن (1200 لیپ سال تھا) =36525 دن

یکم جنوری 1201 تا 31 دسمبر 1300م کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1301 تا 31 دسمبر 1400م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1401م تا 31 دسمبر 1500م کل دن = 365ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1501م تا 31 دسمبر 1600م کل دن = 365ضرب 100 جمع 25لیپ کے دن (1600 لیپ تھا) 36525 دن

یکم جنوری 1601 تا 31 دسمبر 1700م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1701م تا 31 دسمبر 1800م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1801 تا 31 دسمبر 1900م کل دن = 365 ضرب 100 جمع 24 لیپ کے دن = 36524 دن
یکم جنوری 1901 تا 31 دسمبر 2000 م کل دن 365 ضرب 100 جمع 25 لیپ کے دن (2000 لیپ تھا) = 36525 دن

یکم جنوری 2001 تا 31 دسمبر 2009م کل دن 365 ضرب 9 جمع 2 لیپ کے دن = 3287 دن
پس ثابت ہوا کہ 22 اپریل 571م تا 7 دسمبر 2010م تک کل دن 525813 دن بنتے ہیں
چونکہ 9 ربیع الاول 53 ق ھ سے یکم محرم الحرام 1432ھ تک بننے والے دن بحساب قمری تقویم بھی 525813 ہی بنتے ہیں تو ثابت ہوا کہ 22 اپریل 571م بمطابق 9 ربیع الأول 53 ق ھ رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش ہے

اب اس تاریخ پیدائش کا دن معلوم کرنے کے لیے انہی دنوں کو ہفتوں میں تقسیم کریں

یعنی
525813 تقسیم 7 = 75116 ہفتے اور 1 (ایک ) دن
تو سات دسمبر 2010م کو دن تھا منگل لہذا منگل سے ایک دن پیچھے جائیں تو دن بنتا ہے = سموار کا

لیجئے جناب

رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم کی تاریخ پیدائش اور یوم پیدائش کا آسان سا طریقہ تحقیق جسکے ذریعہ سے آپ شمسی یا قمری تقویم میں سے جس تقویم کو چاہیں اپنا کر صحیح دن اور تاریخ معلوم کر سکتے ہیں۔

اور ہماری اس تحقیق کا خلاصہ نکالا کہ

رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سموار کے دن 9 ربیع الأول 53 سال قبل از ہجرت بمطابق 22 اپریل 571 میلادی کو اس دنیا میں تشریف لائے۔

فداه أبي وأمي

 

 

  • الثلاثاء AM 07:56
    2022-12-20
  • 489

تعلیقات

    = 9 + 1

    /500
    Powered by: GateGold