تازہ ترین
حالت حیض میں طلاق => مسائل طلاق طلاق کی عدت => مسائل طلاق بدعی طلاق => مسائل طلاق حالت نفاس میں طلاق => مسائل طلاق بیک وقت تین طلاقیں => مسائل طلاق مباشرت کے بعد طلاق => مسائل طلاق اللہ تعالیٰ کی معیت => مسائل عقیدہ ایک مجلس کی تین طلاقیں => مسائل طلاق مفاہیم عشق => مقالات علم سے دوری کیوں؟ => مقالات

میلنگ لسٹ

بريديك

موجودہ زائرین

باقاعدہ وزٹرز : 65683
موجود زائرین : 19

اعداد وشمار

47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
272
فتاوى
56
مقالات
187
خطبات

تلاش کریں

البحث

مادہ

تقلیدی سلفی چوں چوں کا مربہ

تقلیدی سلفی چوں چوں کا مربہ

محمد رفیق طاہر، عفا اللہ عنہ

 

انکے مذہب کی بنیاد تعطیل پر ہے ۔ جسکے نتیجہ میں انہوں نے بہت سے احکامات اسلام کو معطل کر دیا ہے۔

مثلا:

جہاد ۔: انکے ہاں جہاد معطل ہے،جب تک مسلمان کفار کے برابر یا ان سے زیادہ قوت حاصل نہیں کر لیتے ا سوقت تک وہ ان سے جہاد نہ کریں۔

انکے اس باطل نظریہ کے نتیجہ میں ،امام الأنبیاء جناب محمد مصطفى ﷺ کے تمام تر غزوات انکے مزعومہ ’’منہج سلف کےخلاف‘‘ قرار پاتے ہیں ۔ کیونکہ آپ ﷺ نے جتنے بھی غزوات کیے ان میں مسلمان نفری میں بھی کفار سے کم تھے اور آلات حرب وضرب میں بھی ۔

دعوت۔:

جی ہاں یہ دعوت کو بھی معطل کرنے کی بھرپور کوشش میں ہیں۔ اپنے مخصوص نظریات وعقائد کے سوا باقی ہمہ قسم دعوت الى اللہ کے راستہ میں رکاوٹ ہیں۔ اس مشن کی تکمیل کے لیے انہوں نے علماء اہل السنہ سے لوگوں کو متنفر کرنے کا شیطانی حربہ استعمال کیا ہے۔ اور آئے دن علماء کے عیب تلاش کرتے اور پھر انہیں بدعتی ،قطبی، اخوانی، خارجی، جیسے القابات سے نوازتے، اور اپنی  ’’بھیڑوں‘‘   کو ان سے علم لینے سے منع کرتے ہیں۔

اگر یہی منہج سلف ہوتا تو کتب ستہ سمیت تمام تر کتب احادیث کی بہت سی روایات کہیں کھو جاتیں!
کیونکہ
محدثین کرام نے بدعتیوں سے بھی علم لیا ہے،انکی روایات قبول کیں ،اور ان سے روایت لینے کے لیے انہوں نے کچھ شروط بھی مقرر کی ہیں (انہیں بیان کرنے کا یہ محل نہیں)۔ بخاری ومسلم میں ہی کئی ایک شیعہ،خوراج،معتزلہ، جہمیہ ،مرجئہ وغیرہ رواۃ کی مرویات موجود ہیں۔

اب مجھے ڈر ہے کہ کہیں کوئی  ’’تقلیدی سلفی‘‘ میری یہ تحریر پڑھنے کے بعد ائمہ محدثین کو ہی’’بدعتی‘‘ نہ کہہ دے ۔ اور کتب احادیث پڑھنے سے نہ روک دے۔ کہ ان میں تو بدعتیوں سے بھی علم لیا گیا ہے۔ اور بدعتی سے علم لینا انکے مزعومہ ’’منہج سلف کے خلاف‘‘ ہے !

 

مجموعہ اضداد۔:

یہ علماء اور داعیان کے حق میں خارجی ہیں، حکام کے حق میں مرجئہ، دینی جماعتوں کے حق میں رافضی، اور یہود ونصارى سمیت تمام تر کفار کے حق میں قدریہ ہیں!

یہ تقلیدی سلفیوں کا گروہ ہے جس نے رد اور جرح کو ہی اپنا دین بنا لیا ہے، اور انکا منہج نیک لوگوں کے مثالب (عیب) جمع کرنا ہے۔ انہوں نے  مختلف فرقوں کے شرکو اپنے اندر جمع کر لیا ہے۔

یہ علماء اور داعی حضرات کے لیے خارجی بنے بیٹھے ہیں ، انکی غلطیوں کے سبب انہیں اصل دین (اہل السنہ والجماعۃاور سلفیت) سے خارج قرار دیتے ہیں۔ طلباء کو ان سے علم حاصل کرنے سے روکتے ہیں، ان کی عزت وناموس سے کھیلنا اپنے لیے حلال سمجھتے ہیں۔اصل خوارج تو مسلمانوں کو کافر قرار دے کر انہیں جان سے مارتے ہیں ، لیکن یہ علماء کو سلفیت سے خارج قرار دے کر جیتے جی مارنے کی کوشش کرتے ہیں۔

جبکہ حکام کے لیے انکا رویہ بالکل برعکس ہے۔ انکے حق میں یہ لوگ مرجئہ ثابت ہوئے ہیں۔ حکام کا زبانی اسلام ہی انکے لیے کافی ہے، انکے نزدیک حکام کے لیے عمل مسمى ایمان سے خارج ہیں!

جن باتوں کی وجہ سے علماء کو سلفیت سے خارج کہتے اور اہل السنہ سے نکال باہر کرتے ہیں، وہی غلطی اگر حکام کریں تو انکے لیے کھلی چھوٹ ہے۔ بلکہ اس سے بھی بڑھ کر کہ حکام کفر بواح کا ارتکاب بھی کر لیں، تو بھی وہ اہل السنہ میں شامل، سلفیت میں داخل، اور واجبِ اطاعت ہیں۔ بلکہ اس سے بھی ایک قدم آگے.... کافر حکام جو اصلا کافر ہیں، یہ انہیں بھی خلیفۃ المسلمین کا درجہ دیتے ہیں۔ اسکی دلیل برطانیہ وامریکہ کے ’’تقلیدی سلفی‘‘ اور انکا وہاں کی حکومتوں سے تعامل ہے۔

دینی جماعتوں کے ساتھ انہوں نے رافضیوں والا رویہ اپنا رکھا ہے۔ رافضیوں نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں اپنے تئیں غلطیاں تلاش کیں، اور پھر تمام تر صحابہ پر ان کے ارتکاب کا الزام دھر دیا۔ بالکل اسی طرح انہوں نے بعض اہل سنت کی لغزشوں کو جمع کیا اور تمام تر دینی جماعتوں کو الزام دے دیا کہ سبھی ایسے ہیں۔ سو اب انکے نزدیک کسی اجتماعی کام کے لیے ایک منظم ادارہ یا جماعت بنانا کفر ٹھہرا ہے۔

اور کفار، یہود ونصاری کے لیے یہ ’’تقلیدی‘‘  قدریہ اور جبریہ بن بیٹھے ہیں۔ انکا کہنا ہے کہ ان کافروں سے بچنے کا کوئی راستہ نہیں، اور مسلمانوں کے پاس ان کے حملوں کو روکنے کی طاقت نہیں۔ اور ہر تحریک اور جہاد جو مسلمانوں کو کفار کے چُنگل سے چھڑانے کے لیے ہو، سب ناجائز ہیں۔ اس وقت تک جہاد نہیں جب تک حکام خود میدان میں نہ کودیں!

حالانکہ ان بیچاروں کو یہ علم ہی نہیں ہے کہ دنیا بھر میں جہاں سلفی منہج کے مطابق جہاد ہو رہا ہے ، درونِ خانہ مسلمان حکومتیں انکی سرپرستی کر رہی ہیں، لیکن ’’الحرب خدعۃ‘‘ کے اصول کو اپناتے ہوئے، مسلم حکام على الاعلان اسے تسلیم نہیں کرتے۔ کیونکہ جہاد حکمت و دانائی سے ہوتا ہے، جنون اور بیوقوفی سے نہیں!

کون نہیں جانتا کہ جہاد ِکشمیر کی پشتیبان پاکستانی حکومت اور ایجنسیاں ہیں، شام میں سعودی حکومت مجاہدین کی پشت پناہی کر رہی ہے۔ لیکن ساری دنیا چیختی اور چلاتی ہے کہ یہ مسلمان حکومتیں مجاہدین تیار کر رہی ہیں مگر حکومتیں سرکاری طور پر اپنے کیے کو ماننے کے لیے تیار ہی نہیں۔ اور یہ انکی حکمت عملی ہے۔

پھر یہ حکمت عملی صرف جہادی تنظیموں کے ساتھ ہی نہیں ، بلکہ دنیا بھر میں مسلمان ہوں یا کفار، ہر ملک اپنے دفاع کے لیے جاسوس تیار  کرتا ہے،اور انہیں اپنے دوست اور دشمن ملکوں میں بھیجتا ہے، لیکن کبھی تسلیم نہیں کیا جاتا کہ ہم نے تمہارے ملک میں اپنے جاسوس اور ایجنٹ بھیجے ہیں۔ یہ عسکری حکمت عملی ہے، جسے کند ذہن ’’تقلیدی سلفی‘‘سمجھنے سے قاصر ہیں۔

 

 

  • الثلاثاء PM 04:21
    2022-12-20
  • 858

تعلیقات

    = 7 + 2

    /500
    Powered by: GateGold