میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
تکبیر سے سلام تک
تکبیر سے سلام تک
نماز کی نیت کریں۔([1])
قبلہ رُخ کھڑے ہوں۔ ([2])
جہاں تک ممکن ہو جسم کے تمام اعضاء، چہرہ، سینہ ، پاؤں کی انگلیاں وغیرہ سب قبلہ رُخ کریں۔([3])
نظر کو ادھر ادھر نہ گھمائیں۔([4])
اللہ اکبر کہتے ہوئے دونوں ہاتھوں کو اُٹھائیں۔([5])
ہاتھوں کو کندھوں تک اُٹھائیں۔([6])
رفع الیدین کرتے وقت ہاتھوں کی انگلیاں نہ زیادہ کھلی ہوں اور نہ ہی بند ہوں۔([7])
ہتھیلیوں کا رُخ قبلہ کی طرف ہو۔([8])
دائیں ہاتھ کو بائیں ہاتھ پر رکھ کر سینہ پر ہاتھ باندھیں۔([9])
سینہ پرہاتھ باندھ کر یہ دعا پڑھیں: «اللَّهُمَّ بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ، كَمَا بَاعَدْتَ بَيْنَ المَشْرِقِ وَالمَغْرِبِ، اللَّهُمَّ نَقِّنِي مِنَ الخَطَايَا كَمَا يُنَقَّى الثَّوْبُ الأَبْيَضُ مِنَ الدَّنَسِ، اللَّهُمَّ اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالبَرَدِ» ([10])
یا یہ دعا پڑھیں: «سُبْحَانَكَ اللهُمَّ وَبِحَمْدِكَ، تَبَارَكَ اسْمُكَ، وَتَعَالَى جَدُّكَ، وَلَا إِلَهَ غَيْرُكَ» تین مرتبہ : «لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ» اور تین مرتبہ: «اللَّهُ أَكْبَرُ كَبِيرًا» ([11])
« پھر ان الفاظ کے ساتھ استعاذہ کریں: «أَعُوذُ بِاللَّهِ السَّمِيعِ الْعَلِيمِ مِنَ الشَّيْطَانِ الرَّجِيمِ مِنْ هَمْزِهِ، وَنَفْخِهِ، وَنَفْثِهِ» ([12])
بسم اللہ سمیت سورۃ الفاتحہ پڑھیں۔([13])
بسم اللہ آہستہ اور بلند آواز سے پڑھنا، دونوں طرح درست ہے۔([14])
سورۃ الفاتحہ کے بغیر نماز نہیں ہوتی۔([15])
جب امام [غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَ لَا الضَّآلِّيْنَ] کے بعد آمین کہے تو مقتدی بھی بلند آواز سے آمین کہیں۔([16])
جب امام جہری قراءت کرے تو مقتدی سورۃ الفاتحہ کے علاوہ قرآن سےاور کچھ بھی قراءت نہ کریں۔([17])
نماز ظہر کی آخری دو رکعتوں میں بھی سورۃ الفاتحہ کے علاوہ قرآن کی قراءت کی جاسکتی ہے۔([18])
نماز کی دونوں رکعتوں میں ایک ہی سورت کی تلاوت کرنا بھی جائز ہے۔([19])
دوران قراءت اگر آیت سجدہ آجائے تو سجدہ ٔ تلاوت کریں اور اس میں یہ دعا پڑھیں۔ : «اللَّهُمَّ اكْتُبْ لِي بِهَا عِنْدَكَ أَجْرًا، وَضَعْ عَنِّي بِهَا وِزْرًا، وَاجْعَلْهَا لِي عِنْدَكَ ذُخْرًا، وَتَقَبَّلْهَا مِنِّي كَمَا تَقَبَّلْتَهَا مِنْ عَبْدِكَ دَاوُدَ» ([20])
امام ، مقتدی، اور منفرد تینوں ہی قرآنی آیات پر دعاء ، استعاذہ ، وتسبیح واستغفار کرسکتے ہیں ۔([21]) البتہ تینوں ہی یہ اذکار وادعیہ سرا کریں گے ، جہرا نہیں ۔([22])
رکوع کا بیان:
اللہ اکبر کہہ کر رفع الیدین کرتے ہوئے رکوع میں جائیں۔([23])
رکوع میں سر کو کمر کی نسبت نہ زیادہ نیچے جھکائیں اور نہ ہی اوپر اُٹھائیں۔([24])
رکوع میں کمر سیدھی رکھیں۔([25])
ہاتھوں کو گھٹنوں کے ساتھ ٹیک دیں اور ہاتھوں کی انگلیاں کھلی رکھیں۔([26])
رکوع میں یہ دعاپڑھیں:
«سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ» ([27])
«سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي» ([28])
«اللهُمَّ لَكَ رَكَعْتُ، وَبِكَ آمَنْتُ، وَلَكَ أَسْلَمْتُ، خَشَعَ لَكَ سَمْعِي، وَبَصَرِي، وَمُخِّي، وَعَظْمِي، وَعَصَبِي» ([29])
رکوع اور سجدہ میں قرآن کی تلاوت کرنا منع ہے۔([30])
قومہ کا بیان :
«سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ» کہتے ہوئے رفع الیدین کرکے رکوع سے اُٹھیں۔([31])
پھر «رَبَّنَا وَلَكَ الحَمْدُ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ» کہیں۔([32])
یا پھر یہ کہیں: «رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ مِلْءُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ، وَمِلْءُ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْءٍ بَعْدُ، أَهْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ، أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ، وَكُلُّنَا لَكَ عَبْدٌ اللهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُعْطِيَ لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ» ([33])
رکوع کے بعد جسم کو بالکل ڈھیلا چھوڑ کر کھڑے ہو جائیں۔([34])
قومہ میں اطمینان نہ کرنے والے کی نماز نہیں ہوتی۔([35])
سجدہ کا بیان:
اللہ اکبر کہتے ہوئے سجدہ میں جائیں۔ ([36])
سجدہ کرتے وقت ہاتھوں کو پہلے زمین پر رکھیں اور گھٹنوں کو بعد میں رکھیں ۔([37])
سجدہ سات اعضاء، دونوں ہتھیلیوں، دونوں گھٹنوں، دونوں پاؤں کے اطراف اور ناک سمیت ماتھے پر کریں۔([38])
ہاتھوں کی انگلیوں کو ملا کر رکھیں۔([39])
ہاتھوں کو کندھوں ([40]) یا کانوں کے برابر رکھیں ([41])
بازو اس قدر کھولیں کہ بغلوں کی سفیدی پیچھے سے نظر آئے۔([42])
بازو زمین پر نہ پھیلائیں۔([43])
ایڑیاں جوڑ کر رکھیں۔([44])
پاؤں کی انگلیوں کا رُخ قبلہ کی طرف رکھیں۔([45])
سجدہ میں یہ دعا پڑھیں:
«اللَّهُمَّ أَعُوذُ بِرِضَاكَ مِنْ سَخَطِكَ وَبِمُعَافَاتِكَ مِنْ عُقُوبَتِكَ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْكَ لَا أُحْصِي ثَنَاءً عَلَيْكَ أَنْتَ كَمَا أَثْنَيْتَ عَلَى نَفْسِكَ» ([46])
«اللهُمَّ اغْفِرْ لِي ذَنْبِي كُلَّهُ دِقَّهُ، وَجِلَّهُ، وَأَوَّلَهُ وَآخِرَهُ وَعَلَانِيَتَهُ وَسِرَّهُ» ([47])
«سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي» ([48])
جلسہ کا بیان:
اللہ اکبر کہتے ہوئے سر سجدے سے اٹھائیے۔([49])
بایاں پاؤں بچھا کر اس پر بیٹھیں۔([50])
دایاں پاؤں کھڑا رکھیں۔([51])
دایاں پاؤں کھڑا کرکے اس کی انگلیاں قبلہ رُخ کریں۔ ([52])
رسول اللہﷺ اتنی دیر دو سجدوں کے درمیان بیٹھتے کہ صحابہ کرام y یہ سمجھتے کہ شاید آپﷺ بھول گئے ہیں۔([53])
بائیں ہاتھ کو بائیں گھٹنے پر رکھیں اور دائیں بازو کو دائیں ران پر رکھتے ہوئے ہاتھ کی تمام انگلیاں بند کرکے اور انگوٹھے کو درمیانی انگلی پر رکھ کر سبابہ (انگوٹھے کے ساتھ والی انگلی جسے شہادت والی انگلی کہا جاتا ہے) سے اشارہ کریں۔ ([54])
اس دوران یہ دعا پڑھیں: «رَبِّ اغْفِرْ لِي، رَبِّ اغْفِرْ لِي» ([55])
پھر اللہ اکبر کہہ کر دوسرا سجدہ کریں۔([56])
دوسری رکعت کا بیان:
دوسرا سجدہ مکمل کرنے کے بعد جلسہ ٔ استراحت کریں۔ ([57])
زمین پر ٹیک لگاتے ہوئے اُٹھیں۔([58])
دوسری رکعت سورۃ الفاتحہ سے شروع کریں۔ دعائے استفتاح نہ پڑھیں۔([59])
پہلی، دوسری، تیسری اور چوتھی تمام رکعتوں میں تعوذ پڑھ لینا مستحب ہے اور نہ پڑھنا بھی جائز ہے۔([60])
درمیانہ تشہد:
دو رکعتیں مکمل کرنے کے بعد اگر سلام نہیں پھیرنا تو اس تشہد میں بیٹھنے کا وہی طریقہ ہے جو دوسجدوں کے درمیان بیٹھنے کا ہے۔([61])
درمیانی تشہد میں بھی سبابہ (شہادت والی انگلی)سے اشارہ کرنا ہے۔([62])
اشارہ قبلہ کی جانب ہونا چاہیے۔([63])
درمیانی تشہد میں بھی درود اور دعا پڑھیں۔ ([64])
جب تیسری رکعت کے لیے اٹھیں تو رفع الیدین کریں۔ ([65])
آخری تشہد:
جس تشہد کے بعد سلام پھیرنا ہے، اس میں بیٹھنے کا طریقہ یہ ہے کہ بائیں پاؤں کو دائیں طرف نکالیں اور بائیں جانب کی سرین کو زمین پر رکھ کر بیٹھ جائیں اور دائیں پاؤں کو کھڑا رکھیں۔([66])
نماز خواہ دو رکعت والی ہو ، تین والی ہو، چار والی ہو، پانچ ، سات یا نو رکعت والی ہو یا ایک ہی رکعت والی ہو، آخری رکعت میں بیٹھنے کا طریقہ یہی ہے۔([67])
بائیں ہاتھ کے ساتھ گھٹنے کا لقمہ بنائیں اور دایاں ہاتھ دائیں گھٹنے پر رکھ کر سبابہ (شہادت والی انگلی) سے اشارہ کریں۔([68])
آخری تشہد میں یہ دعا پڑھنا ضروری ہے: «اللهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ جَهَنَّمَ، وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الْمَحْيَا وَالْمَمَاتِ، وَمِنْ شَرِّ فِتْنَةِ الْمَسِيحِ الدَّجَّالِ» ([69])
تشہد کے الفاظ:
«التَّحِيَّاتُ لِلَّهِ وَالصَّلَوَاتُ وَالطَّيِّبَاتُ، السَّلاَمُ عَلَيْكَ أَيُّهَا النَّبِيُّ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ، السَّلاَمُ عَلَيْنَا وَعَلَى عِبَادِ اللَّهِ الصَّالِحِينَ، أَشْهَدُ أَنْ لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ» ([70])
درود شریف:
«اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَأَزْوَاجِهِ وَذُرِّيَّتِهِ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ» ([71])
«اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ، إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ، اللَّهُمَّ بَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ، كَمَا بَارَكْتَ عَلَى إِبْرَاهِيمَ، وَعَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ»([72])
سلام سے قبل دعائیں:
درود پڑھنے کے بعد جو دعا بھی پسند ہو، پڑھیں۔([73])
چند مسنون دعائیں یہ ہیں:
«اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ يَا اَللَّهُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ، الَّذِي لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ، أَنْ تَغْفِرَ لِي ذُنُوبِي، إِنَّكَ أَنْتَ الْغَفُورُ الرَّحِيمُ» ([74])
«اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنْ عَذَابِ القَبْرِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَسِيحِ الدَّجَّالِ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ فِتْنَةِ المَحْيَا، وَفِتْنَةِ المَمَاتِ، اللَّهُمَّ إِنِّي أَعُوذُ بِكَ مِنَ المَأْثَمِ وَالمَغْرَمِ» ([75])
«اللَّهُمَّ إِنِّي ظَلَمْتُ نَفْسِي ظُلْمًا كَثِيرًا، وَلاَ يَغْفِرُ الذُّنُوبَ إِلَّا أَنْتَ، فَاغْفِرْ لِي مَغْفِرَةً مِنْ عِنْدِكَ، وَارْحَمْنِي إِنَّكَ أَنْتَ الغَفُورُ الرَّحِيمُ» ([76])
سلام کا بیان:
نماز کے اختتام کےلیے سلام پھیرنا ضروری ہے۔([77])
سلام کے وقت اپنے چہرے کو دائیں اور بائیں جانب اچھی طرح موڑیں۔([78])
ان الفاظ کے ساتھ سلام پھیریں: «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ» ([79])
دائیں جانب «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ وَبَرَكَاتُهُ» کہنا اور بائیں جانب «السَّلَامُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللَّهِ» کہنا بھی ثابت ہے۔([80])
_______________________________________
([1]) بخاری۔ کتاب الوحی۔ باب بدء الوحی۔ ح: ۱
([2]) بخاری۔ کتاب الصلاۃ۔ باب فضل استقبال القبلۃ۔ ح: ۳۹۱
([4]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب الالتفات فی الصلاۃ۔ ح: ۷۵۱
([5]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب رفع الیدین في التکبیرۃ الأولی مع الافتتاح۔ ح: ۷۳۵
([7]) المستدرک علی الصحیحین للحاکم۔۔ باب التأمین۔ ح: ۸۵6
([8]) بخاری۔ کتاب الصلاۃ۔ باب فضل استقبال القبلۃ۔ ح: ۳۹۱
([9]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب وضع الیمنی علی الیسری۔ ح: ۷۵۹
([10]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب ما یقول بعد التکبیر۔ ح: ۷44
([11]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب من رأی الاستفتاح بسبحانک اللہم۔ ح: ۷۷۵
([12]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب من رأی الاستفتاح بسبحانک اللہم۔ ح: ۷۷۵
([13]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب ما یقول بعد التکبیر۔ ح: ۷4۳
([14]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب حجۃ من قال: لا یجہر بالبسملۃ۔ ح: ۳۹۹
([15]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب وجوب القراءۃ للإمام والمأموم۔ ح: ۷۵6
([16]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب جہر الإمام بالتأمین۔ ح: ۷۸۰
([17]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب من ترک القراءۃ في صلاتہ بفاتحۃ الکتاب۔ ح: ۸۲۳
([18]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب القراءۃ في الظہر والعصر۔ ح: 4۵۲
([19]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب الرجل یعید سورۃ واحدۃ في الرکعتین۔ ح: ۸۱6
([20]) جامع ترمذی۔ ابواب الجمعۃ عن رسول اللہﷺ ۔ باب مایقول فی سجود القرآن۔ ح: ۵۷۹
([21]) مسلم ۔ کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا باب استحباب تطویل القراءۃفی صلاۃ اللیل۔ ح :772
([23]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب رفع الیدین في التکبیرۃ الأولی مع الافتتاح۔ ح: ۷۳۵
([24]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ ۔ باب ما یجمع صفۃ الصلاۃ و ما یفتتح بہ ویختم بہ۔ ح: 4۹۸
([25]) سنن ترمذی۔ ابواب الصلاۃ۔ باب ماجاء فیمن لا یقیم صلبہ في الرکوع والسجود۔ ح: ۲6۵
([26]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب افتتاح الصلاۃ۔ ح: ۷۳۰
([27]) مسلم۔ کتاب صلاۃ المسافرین۔ باب استحباب تطویل القراءۃ فی صلاۃ اللیل۔ ح: ۷۷۲
([28]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب الدعاء في الرکوع۔ ح: ۷۹4
([29]) مسلم۔ کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا۔ باب الدعاء في صلاۃ اللیل وقیامہ۔ ح: ۷۷۱
([30]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب النہي عن قراءۃ القرآن في الرکوع۔ ح: 4۷۹
([31]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب رفع الیدین في التکبیرۃ الأولی مع الافتتاح۔ ح: ۷۳۵
([32]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب فضل: اللہم ربنا لک الحمد۔ ح: ۷۹۹
([33]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یقول إذا رفع رأسہ من الرکوع۔ ح: 4۷۷
([34]) بخاری ۔کتاب الأذان۔ باب الطمانینۃ حین یرفع رأسہ من الرکوع۔ ح: 802
([35]) ترمذی۔ أبواب الصلاۃ۔ باب ماجاء في وصف الصلاۃ۔ ح: ۳۰۲
([36]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب افتتاح الصلاۃ۔ ح: ۷۳۰
([37]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب کیف یضع رکبتیہ قبل یدیہ۔ ح: ۸4۰
([38]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب السجود علی الأنف۔ ح: ۸۱۲
([39]) مستدرک علی الصحیحین للحاکم۔ ح: ۸۲6
([40]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب افتتاح الصلاة۔ ح: 734
([41]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب کیف یضع رکبتیہ قبل یدیہ۔ ح: 726
([42]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یجمع صفۃ الصلاۃ۔ ح: 4۹۷
([43]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب لا یفترش ذراعیہ في السجود۔ ح: ۸۲۲
([44]) صحيح مسلم كتاب الصلاة باب ما يقال في الركوع والسجود ۔ ح:486
([45]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب سنۃ الجلوس فی التشہد۔ ح: 828
([46]) صحيح مسلم كتاب الصلاة باب ما يقال في الركوع والسجود ۔ ح:486
([47]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یقال في الرکوع والسجود۔ ح: 4۸۳
([48]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب الدعاء في الرکوع والسجود۔ ح: ۷۹4
([49]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب إتمام التکبیر في السجود۔ ح: ۷۸۷
([50]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب افتتاح الصلاۃ۔ ح: ۷۳۰
([51]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یجمع صفۃ الصلاۃ۔ ح: 4۹۸
([52]) نسائی ۔ کتاب التطبیق۔ باب الاستقبال بأطراف أصابع القدم القبلۃ عند القعود۔ ح: ۱۱۵۸
([53]) مسلم۔ کتاب الصلاۃ۔ باب اعتدال أرکان الصلاۃ وتخفیفہا في تمام۔ ح: 4۷۳
([55]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یقول الرجل في رکوعہ وسجودہ۔ ح: ۸۷4
([56]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب إتمام التکبیر في السجود۔ ح: ۷۸۷
([57]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب من استوی قاعداً في وتر من صلاتہ ثم نہض۔ ح: ۸۲۳
([58]) نسائی۔ کتاب التطبیق۔ باب الاعتماد علی الأرض عند النہوض۔ ح: ۱۱۵۳
([59]) مسلم ۔ کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ۔ باب ما یقال بین تکبیرۃ الإحرام والقراءۃ۔ ح: ۵۹۹
([60]) بخاری۔ کتاب التفسیر۔ باب قولہ : وظل ممدود۔ ح: 4۸۸۱
([61]) نسائی۔ کتاب التطبیق۔ باب موضع الیدین عند الجلوس للتشہد الأول۔ ح: ۱۱۵۹
([62]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب افتتاح الصلاۃ۔ ح: ۷۳۰
([64]) مسلم۔ کتاب صلاۃ المسافرین ۔ باب جامع صلاۃ اللیل ومن نام عندہ أو مرض۔ ح: ۷46
([65]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب رفع الیدین إذا قام من الرکعتین۔ ح: ۷۳۹
([66]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب سنۃ الجلوس في التشہد۔ ح: ۸۲۸
([67]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ ۔ باب افتتاح الصلاۃ۔ ح: ۷۳۰
([68]) مسلم۔ کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ۔ باب صفۃ الجلوس في الصلاۃ وکیفیۃ وضع الیدین۔ ح: ۵۷۹
([69]) مسلم۔ کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ۔ باب ما یستعاذ منہ في الصلاۃ۔ ح: ۵۸۸
([70]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب التشہد في الآخرۃ۔ ح: ۸۳۱
([71]) بخاری۔ کتاب أحادیث الأنبیاء ۔ باب قول اللہ تعالی: واتخذ اللہ إبراہیم خلیلا۔ ح: ۳۳6۹
([72]) بخاری۔ کتاب أحادیث الأنبیاء۔ باب قول اللہ تعالی: واتخذ اللہ إبراہیم خلیلا۔ ح: ۳۳۷۰
([73]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب ما یتخیر من الدعاء بعد التشہد ولیس بواجب۔ ح: ۸۳۵
([74]) ابوداؤد۔ کتاب الصلاۃ۔ باب ما یقول بعد التشہد۔ ح: ۹۸۵
([75]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب الدعاء قبل السلام۔ ح: ۸۳۳
([76]) بخاری۔ کتاب الأذان۔ باب الدعاء قبل السلام۔ ح: ۸۳4
([77]) ابوداؤد۔ کتاب الطہارۃ۔ باب فرض الوضوء۔ ح: 6۱
([78]) مسلم۔ کتاب المساجد ومواضع الصلاۃ۔ باب السلام للتحلیل من الصلاۃ عند فراغہا۔ ح: ۵۸۲
([79]) ترمذی۔ أبواب الصلاۃ ۔ باب ماجاء في التسلیم في الصلاۃ۔ ح: ۲۹۵
-
الثلاثاء PM 04:36
2022-12-20 - 855