میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
آستین چڑھا کر نماز پڑھنا
سوال
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ ۔ شیخ محترم سوال یہ ہے کہ کیا کوئی شخص نماز شروع کرنے سے پہلے اپنے دونوں بازوؤں کی کفییں فولڈ کرلے پھر اسی طرح نماز پڑھ لے یا پڑھا دے شرعاً کوئی مضائقہ تو نہیں او صحیح بخآری کی حدیث نمبر810 کا کیا معنی ہے ۔وضاحت فرما دیں ؟؟؟
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
جس حدیث کا آپ نے ذکر کیا ہے وہ یہ ہے:
سیدنا عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہما فرماتے ہیں کہ نبی مکرم صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
«أُمِرْنَا أَنْ نَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْظُمٍ، وَلاَ نَكُفَّ ثَوْبًا وَلاَ شَعَرًا»
ہم حکم دیے گئے ہیں کہ سات ہڈیوں پہ سجدہ کریں اور بال اور کپڑے نہ سمیٹیں۔
صحیح البخاری:810
اس حدیث میں سات اعضاء یعنی دونوں ہاتھ، دونوں پاؤں، دونوں گھٹنے ، اور ناک سمیت ماتھے پہ سجدہ کرنے کا حکم ہے اور اس دوران بالوں اور کپڑوں کو سمیٹنے سے ممانعت ہے۔ بال اور كپڑے سمیٹنے کا عمل خواہ نماز سے قبل ہو یا نماز کے دوران، بہر دو صورت منع ہے، کیونکہ حدیث میں ’’واؤ‘‘ حالیہ ہے جو اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ نماز میں بال اور کپڑے سمیٹنے والی حالت موجود نہ ہو۔
بعض لوگ سجدے میں جاتے ہوئے اپنے کپڑے سمیٹتے دیکھے جاتے ہیں، اور کچھ اپنے بالوں کو زمین پہ لگنے سے بچانے کے لیے سجدے جاتے ہوئے انھیں سنوارتے سمیٹتے ہیں، وہ اس نہی میں داخل ہیں۔
البتہ تہ بند یا شلوار کو ٹخنوں سے اونچا رکھنے کے لیے سمیٹنا ا س ممانعت میں شامل نہیں۔کیونکہ اس کا الگ سے حکم موجود ہے۔
رہا آستین چڑھانا توبھی بہر حال کپڑے سمیٹنا ہی ہے، اور اس ممانعت میں شامل ہے۔ البتہ یہ ضرور ہے کہ اگر کوئی ایسا کر لے تو اس کی نماز صحیح ہوگی، دہرانے کی ضرورت نہیں ہے۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الاربعاء AM 07:55
2024-05-29 - 898