میلنگ لسٹ
موجودہ زائرین
اعداد وشمار
تلاش کریں
مادہ
تصویری خاکے بنانا
سوال
فضيلة الشيخ ہمارے معاشرے میں دعوت دین کے نام پر کچھ تنظیمیں اور داعی حضرات وجود میں آئے ہیں جو مغربی تہذیب سے متاثر ہیں اور خود کو تبلیغی مجددین و مجتہدین میں شمار کرتے ہیں. ان کی خطرناک اور واضح علامت قرآني آیات اور احادیث نبویہ صلی الله عليه وسلم کو جانداروں خصوصاً مغرب زدہ مرد وعورت کی تصاویر کے ساتھ اشتہارات میں شائع کرنا ہے. سوشل میڈیا پر اسی قسم کے توہین آمیز اشتہارات کی کثرت ہے. یہ بعض کبار علماء کو اپنے اداروں میں دعوت دیتے ہیں اور ان کے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں پھر خود ساختہ دعوتی طریقہ کار کی ترویج وترقی کے لئے بطور سند استعمال کرتے ہیں. بعض حضرات اپنی دعوتی تنظيم کی تشہیر کے لئے مخصوص رنگ و جھنڈوں میں ملبوس پوز بنا کر تصاویر پیش کرتےہیں. ان سب حضرات کی حجت ہے کہ بعض علماء نے کیمرے کی تصاویر کو مطلقا جائز کہا ہے. استادِ محترم واضح رہے کہ ان میں سے بعض افراد نے مختلف شیوخ سے ایک ماہ کا دورہ تفسیر یا قلیل مدت کی رفاقت کے ذریعے سند اجازہ بھی حاصل کر رکھی ہے جس کی بنیاد پر وہ اپنے آپ کو مفتی اعظم ومجتهد سمجھتے ہیں اور اگر کوئی ان سے فتویٰ نہ لے اس سے بغض رکھتے ہیں اور اپنی حیثیت کو ثابت کرنے کے لیے انهیں اسناد اور دوروں کی تصاویر بطور ثبوت پیش کرتے ہیں. اگر چہ اپنی نجی محفلوں میں یہ انہی اساتذہ کی تضحیک کرتے ہوئے نظر آتے ہیں. کہ علماء پسماندہ ہیں جدید دعوتی چیلنجز کو نہیں جانتے. میں بہت ہی ثقة شیخ کی گواہی پیش کر سکتا ہوں خود انہوں نے بیان کیا کہ ایک اسی طرح کے ماڈرن داعی کے الفاظ یہ تھے کہ ہم ان علماء جو مدارس میں ہیں ان کو کیچڑ سمجھتے ہیں. انہیں منہج اور جرید کا کیا علم . اس معلومات کی روشنی میں آپ کی خدمت میں مندرجہ زیل سوالات پر شرعی فتوی درکار ہے تاکہ حق واضح ہو جائے اور علم و علماء کے نام پر گمراہی کو فروغ نہ دیا جا سکے. آپکی راہنمائی ان شاءاللہ بہت بڑے فتنے کا سد باب ہوگا۔
سوال نمبر 1: قرآن وحديث کی نشر و اشاعت کے لئے جانداروں کی تصاویرمنسلک کرنے کاکیا حکم ہے ؟ خاص کر کفار اور فلمی پوسٹر کی طرح اسے پیش کرنا؟
سوال نمبر 2: تنظیم یا ادارے کی مشہوری کے لئے اداکاروں کی طرح پوز بنا کر تصاویر سے فائدہ اٹھانا درست ہے ؟
سوال نمبر 3:کیا علماء کا ایسے لوگوں کے بارے میں تحقیق کے بغیر سند اجازہ دینا درست عمل ہے؟ کیا سلف صالحین اور محدثین کا یہی منہج ہے ؟ سلفی علماء کے ان لوگوں کا ایسے اداروں میں جانا درست ہے؟
إن اداروں کے نام مندرجہ زیل ہیں فیس بک پر ان کی مزید تصاویر دیکھ سکتے ہیں.
1.Al wabil institute
2.Al midrar Institute
3. Al Maghrib institute
4. Al kauther institute
5. Youth club
6. Al midrar
اور بہت سے ہیں .
سائل : حافظ عبدالحفيظ روپڑی .
الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب
ذی روح کی تصویر ہاتھ سے بنائی گئی ہو یا کیمرہ سے ، اسے کسی کپڑے، کاغذ وغیرہ پہ نقش کیا گیا ہو یا مٹی ، پتھر کی مدد سے بنایا گیا ہو ، بہر صورت حرام اور ناجائز ہی ہے ۔
تصویر کی حرمت کے لیے شریعت اسلامیہ جو علت ( وجہ ) بیان فرمائی ہے وہ ان جدید تصاویر میں قدیم تصویروں کی نسبت زیادہ پائی جاتی ہے ۔ لہذا یہ جدید تصاویر پرانی ہاتھ سے بنائی جانے والی تصویروں کی نسبت زیادہ سخت حرام ہیں ۔
رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ اللہ تعالى نے فرمایا :
وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ ذَهَبَ يخْلُقُ كَخَلْقِي فَلْيخْلُقُوا حَبَّةً وَلْيخْلُقُوا ذَرَّةً
اس شخص سے بڑا ظالم کون ہے جو میری مخلوق جیسی تخلیق کرنا چاہتا ہے ، یہ کوئی دانہ یا ذرہ بنا کر دکھائیں ۔
[ صحيح بخاري كتاب اللباس باب نقض الصور (5953)]
مزید فرمایا :
أَشَدُّ النَّاسِ عَذَابًا يوْمَ الْقِيَامَةِ الَّذِینَ يضَاهُونَ بِخَلْقِ اللَّهِ
قیامت کے دن سب سے زیادہ سخت عذاب ان لوگوں کو ہوگا جو اللہ کی تخلیق کی نقالی کرتے ہیں۔
[صحيح بخاري كتاب اللباس باب ما وطئ من التصاوير (5954)]
یعنی اللہ سبحانہ وتعالى کو اپنی مخلوق کی نقل اتارنا ہی ناگوار ہے ۔ جب نبی مکرم صلى اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمان جاری کیا اس وقت تصاویر ہاتھ سے بنائی جاتی تھیں اور وہ اصل کے اتنی زیادہ مشابہہ نہ ہوتی تھیں جتنی کہ دور جدید کی تصاویر ہیں ۔ جب ایسی تصاویر جو اصل سے تھوڑی بہت یا کسی حد تک مشابہت رکھتی ہوں وہ حرام ہیں تو ان تصاویر کی حرمت کتنی شدید ہوگی جو اصل سے بہت زیادہ مطابقت رکھتی ہیں !
اس مقدمہ کو سمجھنے کے بعد اپنے سوالات کے جوابات ملاحظہ فرمائیں :
1۔ تصاویر کی حرمت کو سمجھ لینے کے بعد یہ بات آسانی سے سمجھی جاسکتی ہے کہ ان تصاویر کو کتاب وسنت کی تشریح وتوضیح کے طور پر استعمال کیا جائے تو اس امر کی قباحت وشناعت اور بھی زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔ اللہ سبحانہ وتعالى نے حق اور باطل کو خلط ملط کر دینے سے منع کرتے ہوئے فرمایا ہے :
وَلاَ تَلْبِسُواْ الْحَقَّ بِالْبَاطِلِ
حق کو باطل کے ساتھ نہ ملاؤ !
[البقرة : 42]
کتاب وسنت کی ترویج وتبلیغ یقینا حق ہے ، اور ذی روح کی تصاویر بنانا یقینا باطل ہے ۔ اور دونوں کو اکھٹا کرنا زمزم میں شراب ملانے کی طرح ہے ۔
2۔ کسی بھی تنظیم یا ادارہ کی شہرت کی غرض سے بھی ان تصاویر کا استعمال حرام ہے ۔ کیونکہ انہیں تیار کرنا اور بنانا ہی حرام ہے ۔
3۔ کسی بھی شخص کو سند یا اجازہ اسکی تحقیق وتفتیش کے بعد ہی دینا چاہیے ، بالخصوص جب اس اجازہ کو تزکیہ باور کروایا جائے ۔
4۔ سلفی علماء کا ایسے اداروں میں جانا درست ہے بشرطیکہ وہاں جا کر انکے خلاف شرع امور پر نکیر کریں اور ان علماء کی موجودگی میں کوئی بھی خلاف شرع کام نہ کیا جائے ۔ بصورت دیگر انکے ہاں جانا درست نہیں ہے ۔ کیونکہ ایسے لوگ علماء کو اپنے پاس بلا کر انہیں اپنے حامی ومؤید باور کرواتے ہیں ۔
هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم
-
الاثنين PM 11:08
2022-01-24 - 1085