اعداد وشمار

14
اسباق
47
قرآن
15
تعارف
14
کتب
280
فتاوى
58
مقالات
188
خطبات

مادہ

شوہر کی لا علمی میں طلاق کے نوٹس

سوال

بیوی ناراضی کے بعد اپنے میکے تھی کے شوہر نے طلاق کا نوٹس بھیجا ۔ اس کے بعد اگلے ماہ کسی کے کہنے پر خالی اسٹام پر سائن کر کے پکڑا دیا اس شخص کو جس نے کھا تھا۔ شوہر نے نہ تحریر لکھی نہ بھیجا نوٹس دوسرا اور نہ ہی بیوی کو ملا نوٹس۔ اور ایسے ہی تیسرا نوٹس ۔لیکن بیوی میکے رہی اور کوئی رجوع نہیں ھوا اور بیوی کو بھی ایک طلاق کا پتہ جو اسے ملی۔ اور شوہر کو بھی دوسری تیسری کا نہیں علم کس نے لکھی اور بھیجی یا نہیں بھیجی۔۔۔ لیکن سائن تھے شوہر کے خالی سٹام پرجس میں اس کی رضامندی شامل نہیں تھی ۔ اب کتنی طلاق واقع ہو چکی ہے ۔کیا رجوع ممکن ہے؟

الجواب بعون الوہاب ومنہ الصدق والصواب والیہ المرجع والمآب

صورت مسئولہ میں صرف ایک رجعی طلاق واقع ہوئی ہے، جس کے بعد دوران عدت رجوع ممکن ہے، اور بعد از عدت تجدید نکاح کے ذریعے گھر بسایا جاسکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ کا ارشاد گرامی ہے:

الطَّلاَقُ مَرَّتَانِ فَإِمْسَاکٌ بِمَعْرُوفٍ أَوْ تَسْرِیْحٌ بِإِحْسَانٍ

  ” طلاق (رجعی)دو مرتبہ ہے پھر یا تو(عورت کو) دستور کے مطابق روک لیا جائے یااحسن طریقہ کے ساتھ چھوڑ دیا جائے۔“

 [  سورة البقرة:228-229]

ایک طلاق دینے کے بعد مرد کے پاس صرف یہ دو ہی اختیار باقی رہ  جاتے ہیں کہ یا تو وہ رجوع کر کے بیوی کو اپنے پاس روک لے یا پھر اسے طلاق دینے کے بعد احسن طریقے سے چھوڑ دے حتى کہ اس کی عدت ختم ہو جائے اور وہ کہیں اور نکاح کر لے۔ طلاق کے بعد رجوع کیے بغیر دوسری یا تیسری طلاق دینے کا اختیار ہی مرد کے پاس شریعت نے نہیں رکھا۔ لہذا رجو ع کیے بغیر وہ جتنی بھی طلاقیں دے وہ شمار نہیں ہوں گی۔

پھر آپ کے مسئلے میں تو دوسری اور تیسری طلاق کے بارے میں خاوند کو بھی علم نہیں ہے۔ جبکہ طلاق کا اختیار صرف خاوند کے پاس ہوتا ہے، اس کے سوا کوئی اور طلاق نہیں دے سکتا۔ الا کہ وہ کسی کو اپنا وکیل مقرر کر دے۔

بہر صورت ، بشرط صحت سوال صرف ایک طلاق رجعی واقع ہوئی ہے، جس کے بعد رجوع کا حق باقی ہے۔

هذا، والله تعالى أعلم، وعلمه أكمل وأتم، ورد العلم إليه أسلم، والشكر والدعاء لمن نبه وأرشد وقوم، وصلى الله على نبينا محمد وآله وصحبه وبارك وسلم

  • الخميس PM 01:42
    2025-08-07
  • 232

تعلیقات

    = 1 + 4

    /500
    Powered by: GateGold